ایک دن، ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک بچہ نوجوان، عارف، بہت ہی محنتی اور نیک دل تھا۔ اس کا روز رات گاؤں کے درختوں کے نیچے گزرتا، جھٹ پھولتے اور دل کو سکون دینے والے گانے گاتا۔ ایک دن، عارف نے ایک بھکاری محتاج اورت عورت کو دیکھا جو بھوک اور ضروریات کی کمی سے تنگ آ چکی تھی۔ اس نے فوراً اپنی کمائی کا کچھ حصہ اور خود کا خوراک لے کر ان کے پاس پہنچایا۔ اس دلسوز چہرے کا دیکھ کر، عارف نے ان سے مل کر کہا: "ہر روز ہماری محنت ہمیں اچھی کمائی فراہم کرتی ہے، لیکن اسے دوسروں کی مدد میں بھی استعمال کرنا ہماری اچھائی کو مضبوط بناتا ہے۔" ان دونوں نے مل کر گاؤں میں ایک خیرات کا منظر بنایا اور دیگر لوگوں کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار رہنے کا عہد کیا۔ ان کا گاؤں ایک خوبصورت اور ہمدرد محل بن گیا، جہاں ہر کوئی اچھے اور برے وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرتا۔ اس کے بعد، عارف نے سیکھا کہ حقیقی خوشی اس میں ہے کہ دوسروں کی مدد کرتے ہوئے ہم اپنے لئے بھی خوشی اور اچھائی بڑھا سکتے ہیں۔